Tuesday, June 29, 2010

51. Tu Sham e Risalat تو شمع رسالت ہے

تو شمع رسالت ہے عالم تیرا پروانہ
تو ماہ نبوت ہے اے جلوہء جانانا

کھاتے ہیں تیرے در کا پیتے ہیں تیرے در کا
پانی ہے تیرا پانی دانہ ہے تیرا دانہ

جب ساقیء کوثر کے چہرے سے نقاب اٹھے
ہر دل بنے پیمانہ ہر آنکھ ہو میخانہ

کیوں آنکھ ملائی تھی کیوں آگ لگائی تھی 
اب رخ کو چھپا بیٹھے کر کے مجھے دیوانہ

جی چاہتا تحفے میں بھیجوں میں انہیں آنکھیں
درشن کا تو درشن ہو نذرانے کا نذرانہ

جس جاء نظر آتے ہو سجدے وہیں کرتا ہوں
اس سے نہیں کچھ مطلب کعبہ ہو یا بت خانہ

میں ہوش وحواس اپنے اس بات پے کھو بیٹھا
ہنس کر جو کہا تو نے آیا میرا دیوانہ

دنیا میں مجھے تو نے گر اپنا بنایا ہے 
محشر میں بھی کہ دینا یہ ہے میرا دیوانہ

No comments:

Post a Comment