Tuesday, June 29, 2010

50. Teri Rehmatoon ka Darya تیری رحمتوں کا دریا

تیری رحمتوں کا دریا سر عام چل رہا ہے 
مجھے بھیک مل رہی ہے میرا کام چل رہا ہے

میرے دل کی دھڑکنوں میں ہے شریک نام تیرا 
اسی نام کی بدولت میرا نام چل رہا ہے

یہ کرم ہے خاص تیرا کہ سفینہ زندگی کا 
کبھی صبح چل رہا ہے کبھی شام چل رہا ہے


تیری مستیء نظر سے ہے بہار مے کدے میں 
وہی مے برس رہی ہے وہی جام چل رہا ہے

سر عرش نام تیرا سر عرش بات تیری 
کہیں بات چل رہی ہے کہیں نام چل رہا ہے

اسے مانتی ہے دنیا اسے ڈھونڈتی ہے منزل 
رہِ عشق مصطفٰیﷺپے جو غلام چل رہا ہے

میرے دامن گدائی میں ہے بھیک مصطفی ﷺکی 
اسی بھیک پر تو قاسمؔ میرا کام چل رہا ہے

No comments:

Post a Comment