Sunday, June 27, 2010

5. Apne Damaan e Shafaat اپنے دامان شفاعت میں چھپائے رکھنا


اپنے دامان شفاعت میں چھپائے رکھنا
میرے سرکار میری بات بنائے رکھنا
ان کے ہو جاؤ تو ہر چیز انہی سے مانگو
اپنے دامن پے نہ احسان پرائے رکھنا
ذرہء خاک کو خورشید بنانے والے
خاک ہوں میں مجھے قدموں سے لگائے رکھنا
ان کے آنے کی گھڑی ہے وہ ہیں آنے والے
میرے سرکار کی محفل کو سجائے رکھنا
آپ یاد آئیں تو پھر یاد نہ آئے کوئی
غیر کی یاد میرے دل سے بھلائے رکھنا
میں نے مانا کہ نکماہوں مگر آپ کا ہوں
اس نکمے کو بھی سرکار نبھائے رکھنا
جب سوا نیزے پے خورشیدِ قیامت آئے
اپنی زلفوں کے گناہگار پے سائے رکھنا
شائد اس راہ سے خالدؔ میرے آقا گزریں
اپنی پلکوں کو سر راہ بچھائے رکھنا
آپ کی یاد نے آباد کیا ہے مجھ کو
بندہ پرور میری ہستی کو بسائے رکھنا

No comments:

Post a Comment