Tuesday, June 29, 2010

42. Sar e Bazam Jhoomta hai سر بزم جھومتا ہے

سر بزم جھومتا ہے سر عام جھومتا ہے 
تیرا نام سن کے تیرا یہ غلام جھومتا ہے
جو ملا مقام جس کو وہ ملا تیرے کرم سے 
تو قدم جہاں بھی رکھے وہ مقام جھومتاہے
میں نے جس نماز میں بھی تیرا کر لیا تصور 
میرا وہ رکوع و سجدہ وہ قیام جھومتاہے
تیرے نام نے عطا کی میرے نام کو بھی عظمت 
تیرا نام ساتھ ہو تو میرا نام جھومتاہے
تیرے مے کدے میں آیا تو کھلا یہ راز طاہرؔ 
تیرے ہاتھ سے ملے جو وہی جام جھومتاہے

No comments:

Post a Comment