Tuesday, June 29, 2010

24. Madni Madine wale مدنی مدینے والے

مجھے در پے پھر بلانامدنی مدینے والے
مئے عشق بھی پلانا مدنی مدینے والے

میری آنکھ میں سمانا مدنی مدینے والے
بنے دل تیرٹھکانا مدنی مدینے والے

میرے سب عزیز چھوٹے سبھی یار بھی تو روٹھے
کہیں تم نہ روٹھ جانا مدنی مدینے والے

تیری جب کہ دید ہو گی جبھی میری عیدہو گی
میرے خواب میں تم آنا مدنی مدینے والے

میں اگرچہ ہوں کمینہ تیرا ہوں شہ مدینہ
مجھے سینے سے لگانا مدنی مدینے والے

یہ مریض مر رہا ہے تیرے ہاتھ میں شفا ہے 
اے طبیب جلد آنا مدنی مدینے والے

کہوں کس سے آہ جا کر سنے کون میرے دلبر
میرے درد کا فسانہ مدنی مدینے والے

میں غریب بے سہارا کہا ں اور ہے گزارہ
مجھے آپ ہی نبھانا مدنی مدینے والے

یہ کرم بڑا کرم ہے تیرے ہاتھ میں بھرم ہے
سر حشر بخشوانا مدنی مدینے والے

مجھے آفتوں نے گھیرا ہے مصیبتوں کا ڈیرا
یا نبی مدد کو آنا مدنی مدینے والے

تیری سادگی پہ لاکھوں تیری عاجزی پہ لاکھوں
ہو سلام عاجزانہ مدنی مدینے والے

تیرے نام پر ہو قرباں میری جان جانِ جاناں 
ہو نصیب سر کٹانا مدنی مدینے والے

میری آنے والی نسلیں تیرے عشق ہی میں مچلیں
انہیں نیک تم بنانا مدنی مدینے والے

تیرے غم میں کاش عطارؔ رہے ہر گھڑی گرفتار
غم مال سے بچانا مدنی مدینے والے

No comments:

Post a Comment