Tuesday, June 29, 2010

48. Tere Hotay Janam تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا

تیرے ہوتے جنم لیا ہوتا
پھر کبھی تو تجھے ملا ہوتا

کاش میں سنگ در تیرا ہوتا
تیرے قدموں کو چومتا ہوتا

تو چلا کرتا میری پلکوں پر
کاش میں تیرا راستہ ہوتا

ذرہ ہوتا جو تیری راہوں کا
تیرے تلووں کو چھولیا ہوتا

لڑتا پھرتا تیرے عدووں سے
تیری خاطر میں مر گیا ہوتا

چاند ہوتا میں آسمانوں پر
تیری انگلی سے کٹ گیا ہوتا

تو کبھی تو مجھے بھی تک لیتا
تیرے تکنے پے بک گیا ہوتا

رنگ ہوتا جو سبز گنبد کا
ہر کوئی مجھ کو دیکھتا ہوتا

تیرے مسکن کے گرد شام و سحر
بن کے منگتا میں پھر رہا ہوتا

تیرے نعلین سرپے رکھ لیتا
بخت اپنا جگا لیا ہوتا

آپ آتے میرے جنازے پر
تیرے ہوتے ہی مر گیا ہوتا

ہوتا طاہر تیرے فقیروں میں 
تیری دہلیز پر کھڑا ہوتا

از شیخ الاسلام پروفیسر ڈاکٹرمحمد طاہر القادری

3 comments:

  1. writer of this NAAT is Hasan Nisar instead of Tahir ul Qadri

    ReplyDelete
  2. حسن نثار نے لکھی ہے

    ReplyDelete
  3. Hasan nisaar ki dusri h... Same bahar... Aur first misry k tazmeen h...

    ReplyDelete