Tuesday, June 29, 2010

27. Mere Aaqa Aao میرے آقا آﺅ کہ مدت ہوئی ہے

میرے آقا آؤ کہ مدت ہوئی ہے تیری راہ میں اکھیاں بچھاتے بچھاتے
تیری حسرتوں میں تیری چاہتوں میں بڑے دن ہوئے گھر سجاتے سجاتے

میرا یہ ہے ایماں یہ میرا یقیں ہے میرے مصطفی ﷺسا نہ کوئی حسیں ہے
کہ رخ ان کا دیکھا ہے جب سے قمر نے نکلتا ہے منہ کو چھپاتے چھپاتے

قیامت کا منظر بڑا پر خطر ہے مگر مصطفیﷺ کا جو دیوانہ ہو گا
وہ پل پے گزرے گا مسرور ہو کے نعرہ نبی ﷺ کا لگاتے لگاتے

میرے لب پے مولا نہ کوئی صدا ہے فقط مجھ نکمے کی یہ ہی دعا ہے
میری سانس نکلے در مصطفیﷺپے غم دل نبی ﷺ کو سناتے سناتے

یہ ماناکہ اک دن آنی قضا ہے مگر دوستو تم سے یہ التجا ہے
کہ شہر محمد ﷺکی ہر اک گلی سے جنازہ اٹھانا گھماتے گھماتے

نہ کعبے سے مطلب نہ مسجد کی چاہت فقط دل میں حاکمؔ تمنا یہی ہے
جو مل جائے نقش کف پائے احمدﷺ تو مر جائیں سر کو جھکاتے جھکاتے

No comments:

Post a Comment