Tuesday, June 29, 2010

36. Poochtay Kia Ho پوچھتے کیا ہو مدینے سے

پوچھتے کیا ہو مدینے سے میں کیا لایا ہوں 
اپنی آنکھوں میں مدینے کا پتہ لایاہوں

دل بھی میرا ہے وہیں جان بھی میری ہے وہیں
لاش کو اپنے میں کندھوں پے اٹھا لایاہوں

سایہء گنبد خضرامیں ادا کر کے نماز
سر کو میں عرش کا ہم پایہ بنا لایا ہوں

جس نے چومے ہیں قدم سرور دوعالم کے
خاک طیبہ کو میں پلکوں پے سجالایاہوں

جان و دل رکھ کے میں طیبہ میں امانت کی طرح
پھر وہاں جانے کے اسباب بنالایا ہوں

1 comment: